1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رواں برس ایران میں 500 سے زائد افراد کو پھانسی دی گئی، رپورٹ

6 دسمبر 2022

یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب اس بات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ ایران میں حکام حکومت مخالف حالیہ مظاہروں میں شامل افراد کے خلاف سزائے موت کا بڑے پیمانے پر استعمال کرسکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4KWHN
Iran Vorbereitung öffentlicher Hinrichtung
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Taherkenareh

ناروے سے سرگرم انسانی حقوق کی تنظیم ایران ہیومن رائٹس (آئی آر ایچ) کا کہنا ہے کہ رواں برس ایران میں اب تک کم از کم 504 افراد کو پھانسی پر لٹکایا جاچکا ہے، جو کہ گزشتہ برس پورے سال کے دوران دی گئی پھانسی کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس بات کی بھی تصدیق کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ مزید کتنے افراد کو پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے۔

آئی ایچ آر نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ اس بات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے کہ ستمبر میں ایرانی کرد خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ملک گیر مظاہروں میں شامل افراد کے خلاف حکام سزائے موت کا بڑے پیمانے پر استعمال کر سکتے ہیں۔

ایران نے جنوری سے مارچ کے درمیان 100 سے زائد افراد کو پھانسی دی، اقوام متحدہ

انہوں نے بتایا کہ جن 504 افراد کو مصدقہ طور پر پھانسی کی سزا دی جا چکی ہے ان میں وہ چار لوگ شامل ہیں جنہیں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ساتھ تعاون کے جرم میں اتوار کے روز پھانسی دی گئی۔ ان افراد کو گرفتاری کے سات ماہ بعد ہی تہران کے نواح کراج میں واقع گوہر دشت کے نام سے مشہور قید خانے میں پھانسی دی گئی۔

پھانسی کا مقصد سماجی خوف پیدا کرنا

آئی ایچ آر کے ڈائریکٹر محمود امیری مقدم نے ایک بیان میں کہا کہ "ان افراد کو خاطر خواہ مقدمہ چلائے اور منصفانہ قانونی چارہ جوئی کے بغیر ہی انقلابی عدالت نے بند دروازے کے پیچھے سماعت کرکے موت کی سزائیں سنا دیں۔ جب کہ ان کی سزاوں کو کوئی قانونی جوازحاصل نہیں تھا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ "یہ موت کی سزائیں سماجی خوف پیدا کرنے اور اسلامی جمہوریہ کی انٹلیجنس ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے مقصد سے دی جارہی ہیں۔"

ایران: ایک ہی دن میں بارہ بلوچ قیدیوں کو پھانسی دے دی گئی

آئی ایچ آر نے بتایا کہ حال ہی میں جن لوگوں کو پھانسی کی سزا دی گئی ان میں ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ جنہیں اپنے سسر کے قتل کے الزام میں ہفتے کے روز وسطی ایران کے دست گرد جیل میں پھانسی پر لٹکا دیا گیا۔

انسانی حقوق کے گروپوں نے ایران میں خواتین کو پھانسی کی سزا میں خطرناک حد تک اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان خواتین پر بالعموم اپنے شوہروں یا رشتہ داروں کو قتل کرنے کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں۔

آئی ایچ آر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 221میں کم از کم 333 افراد کو پھانسی دی گئی
آئی ایچ آر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 221میں کم از کم 333 افراد کو پھانسی دی گئیتصویر: AFP/Getty Images

پانچ برسوں میں اب کی سب سے زیادہ تعداد

آئی ایچ آر کا کہنا ہے کہ رواں برس اب تک جتنے لوگوں کو پھانسی دی جاچکی ہے وہ پچھلے پانچ برسوں کے دوران اب تک کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

آئی ایچ آر کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سن 221میں کم از کم 333 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ سن 2020 کے 267 کے مقابلے 25 فیصد زیادہ تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس ایران میں ریکارڈ 314 افراد کو پھانسی دی گئی جو کہ کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے زیادہ ہے۔

عالمی سطح پر سزائے موت دینے کے واقعات میں کمی، چین ہنوز آگے

 ایمنسٹی انٹرنیشنل کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ چین کے حوالے سے اس طرح کے اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ چین میں ہر سال ہزاروں افراد کو موت کی سزا دی جاتی ہے۔

ایران میں ستمبر سے جاری احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے جرم میں اب تک چھ افراد کو موت کی سزا سنائی جاچکی ہے
ایران میں ستمبر سے جاری احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے جرم میں اب تک چھ افراد کو موت کی سزا سنائی جاچکی ہےتصویر: SalamPix/abaca/picture alliance

مظاہروں میں حصہ لینے والوں کو سزائے موت

آئی ایچ آر کے مطابق ایران میں ستمبر سے جاری احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے کے جرم میں اب تک چھ افراد کو موت کی سزا سنائی جاچکی ہے۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ ملزمین کو نہ تو وکیل فراہم کیے گئے اور نہ ہی انصاف کے تقاضوں کو پورا کیا گیا۔

ايرانی حکام کا مظاہرين کے خلاف 'فيصلہ کن‘ کارروائی کا عنديہ

آئی ایچ آر کا کہنا ہے کہ اس وقت تین نوعمروں سمیت 26 افراد کو ایسے الزامات کا سامنا ہے جن میں انہیں پھانسی کی سزا ہو سکتی ہے۔

ایرانی حکام ان ملزمین کو 'فسادی' قرار دیتے ہیں۔ ان کے خلاف سکیورٹی فورسز اور عوامی تنصیبات پر حملے کے الزامات ہیں۔ تاہم انسانی حقوق کے کارکنان ان الزامات کی تردید کرتے ہیں۔

 ج ا/ ص ز (اے ایف پی)