1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’اڈانی پورا انڈیا کب سے بن گئے؟‘

2 فروری 2023

بھارتی بزنس مین گوتم اڈانی کے کاروباری طریقوں کے خلاف ایک امریکی فرم کی رپورٹ کے بعد سے ان کی کاروباری تنزلی جاری ہے۔ امریکی فرم نے اڈانی گروپ پر کارپوریٹ ورلڈ کا سب سےبڑا فراڈ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4N27l
Indien | Gautam Adani
تصویر: Debajyoti Chakraborty/NurPhoto/picture alliance

معروف بھارتی کاروباری شخصیت اور کچھ روز قبل تک ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم  اڈانی  کی ساکھ میں تنزلی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے۔ اس کی وجہ حال ہی میں ایک امریکی فرم ہنڈن برگ  ریسرچ نےاڈانی گروپ پراپنے حصص اور کھاتوں میں  ہیرا پھیری کے زریعے کارپوریٹ ورلڈ کا سب سےبڑا فراڈ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

106 صفحات پر مشتمل اس رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ قرض میں ڈوبا ہوا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ اس کے حصص کی قیمت ان کی اصل قدر کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

Indian news channel New Delhi Television
ہنڈن برگ کی رپورٹ کے بعد سے اڈانی گروپ کی کاروباری ساکھ مسلسل گراوٹ کا شکار ہےتصویر: Indranil Aditya/NurPhoto/picture alliance

اس رپورٹ کے منظر عام پر آنے کے بعد سے اڈانی گروپ نے اندازے کے مطابق اڈانی گروپ کو ایک سو ارب ڈالر کے قریب  کاروباری نقصان کا سامنا ہے۔ اڈانی گروپ کے چیئرمین اور بانی گوتم اڈانی کو ذاتی طور پر بھی اربوں ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ تاہم وہ اب بھی دنیا کے امیر ترین آدمیوں میں سے ایک ہیں اور اپنے گہرے سیاسی روابط کو برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ہنڈن برگ ریسرچ کسی بھی کمپنی طرف سے اپنے  حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیر ی کی نشاندہی کرنے کے لیے فرانزک مالیاتی تحقیق میں مہارت رکھتی ہے۔

اس ریسرچ فرم نے 2020 ء میں وال سٹریٹ کی توجہ الیکٹرک وہیکل بنانے والی کمپنی نیکولا کارپوریشن کے بارے میں سنگین سوالات اٹھانے پر مبذول کرائی جو اس کی ٹیکنالوجی کو غلط طریقے سے پیش کر رہی ہے۔ بعد میں ایک عدالت نے نکولا کے بانی کو دھوکہ دہی کا مجرم پایا۔

 اڈانی کا بھارتی قوم پرستی پر زور

اڈانی گروپ  نے ہنڈن برگ کے تحقیق کے جواب میں چار سو تیرہ صفحات پر مشتمل اپنا جواب جاری کیا  اور اس ریسرچ فرم کے الزامات کو ''بے بنیاد اور خود بھارت کے خلاف حملے‘‘ کے طور پر پیش کیا۔

ایڈانی گروپ نے اپنے ایک بیان میں کہا، ''یہ محض کسی مخصوص کمپنی پر غیر ضروری حملہ نہیں ہے بلکہ بھارت، بھارتی اداروں کی آزادی، سالمیت اور معیار اور بھارت کی ترقی کی کہانی اور خواہشات پر ایک نپا تُلا حملہ ہے۔‘‘

ہنڈن برگ نے یہ کہتے ہوئے جواب دیا کہ دھوکہ دہی کو''قوم پرستی سےپھولے ہوئے ردعمل‘‘ سے چھپایا نہیں جاسکتا۔ اس رد عمل میں ہر اہم الزام کو نظر انداز کیا گیا ہے۔

Indien | Narendra Modi an der Stelle des Brückeneinsturzes in Morbi
اڈانی کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے قریب سمجھا جاتا ہےتصویر: REUTERS

اڈانی کے جواب پر بھارت میں بھی شدید رد عمل

منگل کو راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) پارٹی کے رکن پارلیمنٹ منوج جاہ نے کہا نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ اڈانی بھارت نہیں ہے۔،''یہ تشویشناک بات ہے کہ ایک گروپ جس کے خلاف سنگین الزامات لگائے گئے ہیں وہ بھارتی پرچم کا استعمال کر رہا ہے اور وہ یہ کہنے کی جرات رکھتا ہے کہ کمپنی کی رپورٹ بھارت پر حملہ ہے۔ پارلیمنٹ کو اس پر بحث کرنے اور بھیجنے کی ضرورت ہے۔‘‘

انڈین نیشنل کانگریس (آئی این سی) کے رہنما منیش تیواڑی نے اپنی ایک ٹویٹ میں سوال اٹھایا، ''اڈانی انڈیا کب سے بن گیا؟‘‘

اڈانی گروپ اور 'میک ان انڈیا‘

اڈانی گروپ  کا کاروبار دنیا بھر کے ممالک میں توانائی سے لے کر نقل و حمل اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی کئی کمپنیوں پر مشتمل ہے۔

فنانسنگ اور بندرگاہوں، سڑکوں، ریل، ہوائی اڈوں اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے ذریعے اڈانی گروپ وزیر اعظم نریندر مودی کے تحت ہندوستان کے اقتصادی عزائم کے لیے اہم ہے۔

یہ گروپ مودی کے اقدامات جیسا کہ ''میک ان انڈیا‘‘ اور ''ڈیجیٹل انڈیا‘‘ کا بڑا حامی رہا ہے۔ خاندانی ملکیت والے اڈانی گروپ کے حکمران سیاسی طبقے سے بھی قریبی تعلقات ہیں اور بھارتی بینکوں خاص طور پر اسٹیٹ بینک آف انڈیا اور لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا سے قرضوں تک اس کی رسائی نے بڑے پیمانے پر اس جماعت کے ترقی کے حصول کے لیے مالی اعانت فراہم کی ہے۔

ہندوستانی ماہر اقتصادیات ارون کمار نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ یہ رپورٹ مختصر مدت کے لیے اڈانی کے کاروبار  اوربھارت میں غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو متاثر کر سکتی ہے۔ تاہم  اس ماہر اقتصادیات کے مطابق ''بڑا سوال یہ ہے کہ اس سے مودی کی شبیہ پر کیا اثر پڑ سکتا ہے اور وہ آنے والے ہفتوں میں موجودہ تنازعہ کو کیسے ختم کرتے ہیں۔ کیا وہ خود کو (اڈانی) سے دور کر لیں گے؟‘‘

Hindenburg Research Logo
ہنڈن برگ ریسرچ کسی بھی کمپنی طرف سے اپنے  حصص کی قیمتوں میں ہیرا پھیر ی کی نشاندہی کرنے کے لیے فرانزک مالیاتی تحقیق میں مہارت رکھتی ہے

اڈانی مصیبت کی طرف بڑھ رہے ہیں؟

گزشتہ اگست میں کاروباری گروپوں کی ریٹنگ سے متعلق فرم کریڈٹ سائٹس کی طرف سے شائع کی گئی ایک  رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اڈانی گروپ موجودہ اور نئے کاروباروں میں جارحانہ انداز میں سرمایہ کاری کر رہا ہے اور وہ بنیادی طور پر ان سرمایہ کاری کو قرض کے ساتھ فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ اس رپورٹ میں انتباہ کہا گیا ہے کہ اڈانی کی ترقی کی حکمت عملی اس کے قرض کے طریقہ کار اور نقد رقم کے بہاؤ پر دباؤ ڈال رہی ہے اور ''بدترین صورت حال میں‘‘ یہ گروپ قرض کے جال میں پھنس سکتا ہے اور ممکنہ طور پر ڈیفالٹ ہو سکتا ہے۔

 انڈیا کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک فنانس اینڈ پالیسی کی سربراہ پروفیسر لیکھا چکرورتی نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''میں اڈانی کی آف شور ٹیکس پناہ گاہوں کے نامناسب استعمال کے ان الزامات کے بارے میں ریزرو بینک آف انڈیا اور ریگولیٹری سیکیورٹیز ایکسچینج بورڈ آف انڈیا دونوں کے بیانات کا انتظار کر رہی ہوں۔‘‘

چکرورتی نے مزید کہا، ''نامناسب سودے درحقیقت معاشی عدم مساوات کو بڑھاتے ہیں اور یہ یقینی طور پر سنگین تشویش کا باعث ہے اور اس کی مستند تحقیقات کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے معاملات میں 'اخلاقی‘ اور 'جائز‘کیا ہے کے درمیان فرق کی باریکیوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

مرلی کرشنن، نئی دہلی (ش ر ⁄ م م)

بھارتی ماہی گیروں کی بندرگاہ کے خلاف جدوجہد