1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انرجی یورپ تک پہنچانے کی ہسپانوی کوششیں، خواب یا حقیقت؟

23 مارچ 2022

اسپین کی یہ ایک شدید خواہش ہے کہ وہ کسی طرح یورپ تک انرجی کی فراہمی ممکن بنا سکے۔ اس کے لیے ایک اہم معاملہ فرانس کی جانب سے پائرینیز پائپ لائن کو مکمل کرنا بھی ہے۔

https://p.dw.com/p/48wNr
Spanien Kanarische Inseln Flüssigerdgastanker LNG
تصویر: Michael Weber/Imagebroker/picture alliance

مراکش اور اسپین دوست ملک تو نہیں لیکں اقتصادی طور پر ایک دوسرے پر انحصار کرتے ہیں۔ الجزائر کا بھی اسپین کے دوست ممالک میں شمار نہیں ہوتا۔ اس کے باوجود ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے حال ہی میں الجزائر کا دورہ کیا ہے۔ یوکرین پر روسی فوج کشی نے گیس پائپ لائن نارڈ اسٹریم ٹُو پر برف ڈال دی ہے اور مجموعی صورت حال اب مختلف دکھائی دینے لگی ہے۔

یورپی انرجی یونین قائم کی جائے، پولستانی وزیر اعظم

نئے عالمی سیاسی حالات کے تناظر میں اسپین اور مشرقِ وسطیٰ بشمول شمالی افریقہ کے اسپین کے ساتھ اقتصادی تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہو سکتے ہیں۔

Spanien I Tabernas I Heliostaten
اسپین اپنے انرجی سیکٹر کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بھاری سرمایہ کاری کی کوششوں میں ہےتصویر: Ian Murray/imageBROKER/picture alliance

انرجی سیکٹر اور اسپین

یورپ کے لیے توانائی کی سپلائی برقرار رکھنے میں اسپین کا کردار اب اہم خیال کیا جا رہا ہے۔ اس ملک میں کئی شمسی توانائی اور ہوا سے انرجی حاصل کرنے کے پارک اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اسپین میں سیال قدرتی گیس یا ایل این جی کے چھ بڑے اور جدید ٹرمینلز بھی ہیں۔ ایسا ساتواں ٹرمینل اس وقت زیرِ تعمیر ہے۔ افریقی ملک نائجیریا کے ساتھ خام مال کے حصول کی خاطر میڈرڈ حکومت تعلقات کو مسلسل بہتر کر رہی ہے۔

ٹیکس فراڈ اور انرجی معاملات کے بارے میں یورپی یونین کی ایک روزہ سمٹ

اسپین اپنی توانائی کی 21 فیصد ضروریات متبادل ذرائع سے پوری کرتا ہے۔ اس ملک کو کم از کم انرجی کے حوالے سے یوکرینی جنگی حالات کی وجہ سے کوئی پریشانی لاحق نہیں ہے۔ مبصرین کے مطابق ایسا محسوس کیا جا رہا ہے کہ مستقبل میں یہ ملک براعظم یورپ کے لیے انرجی کے حوالے سے سپر پاور بن سکتا ہے۔

اسپین اور گرین انرجی

یہ ایک حقیقت ہے کہ اسپین کا زیادہ انحصار سیاحتی انڈسٹری پر ہے۔ اس سیکٹر کو کورونا وبا نے شدید متاثر کیا تھا۔ اب یہ ملک ایک طرف سیاحتی سیکٹر کو بحال کرنے کی کوشش میں ہے تو دوسری جانب یہ ملک میں گرین انرجی کی فراہمی کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ یورپی یونین سے اس مد میں اسپین 140 بلین یورو کا طلب گار ہے۔

Spanien Regierung Pedro Sanchez Erneuerbare Energie
ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیزتصویر: picture alliance/dpa/EUROPA PRESS

یورپی کمیشن کی صدر اروزلا فان ڈیئر لائن کئی مرتبہ ہسپانوی دارالحکومت میڈرڈ کا دورے کر چکی ہیں۔ وہ اسپین اور فرانس کے درمیان 80 کلومیٹر طویل گیس پائپ لائن مڈ کیٹ کی تعمیر کو بھی مکمل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ اس کی تعمیر کا کام سن 2019 سے معطل ہے۔ اس کے مکمل ہونے پر ساڑھے سات بلین کیوبک میٹر گیس فراہمی ممکن ہے۔

ساٹھ واٹ کے بلب کی فروخت عنقریب ممنوع

فرانس اور اسپین کے درمیان دو قدرے چھوٹے حجم کی پائپ لائنیں فعال ہیں۔ نارڈ اسٹریم ٹُو منصوبے کی ناکامی نے مِڈ کیٹ پائپ لائن کی اہمیت کو بڑھا دیا ہے۔

داخلی ضروریات پہلی ترجیح

مبصرین کا خیال ہے کہ ہسپانوی وزیر اعظم کو یورپ کی فکر کرنے سے قبل اپنے ملک میں گیس و بجلی کی قیمتوں کو کم کرنا ضروری ہے۔ کووڈ انیس کی شدید وبا نے اس ملک کی معیشت کا کباڑہ کر دیا تھا۔ وبا کے دوران برفانی طوفان اور افراطِ زر نے عام لوگوں کی زندگیاں اجیرن کیں اور خشک سالی کی سنگین صورت حال بھی شدت اختیار کر چکی ہے۔ اس باعث لوگوں بہت سے لوگوں کو بدحالی نے گھیر رکھا ہے۔

گیس کی قیمتیں بھی تیزی سے بڑھ رہی ہیں اور ملکی وزیر اعظم گرین انرجی کے خواب کو تعبیر دینے کی خواہش رکھتے ہیں۔ جلد ہی ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز یورپی ممالک کا خیرسگالی دورہ شروع کرنے والے ہیں۔

Spanien Protest gegen Gas-Pipelines
فرانس اور اسپین کے درمیان مڈ کیٹ پائپ لائن پر تعمیر کا کام دو تین سالوں سے بند ہےتصویر: Paco Freire/Zumapress/picture alliance

تجزیہ کاروں کے مطابق یوکرین کی صورت حال میں وہ اسپین کا پروفائل بطور انرجی فراہم کرنے والے ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش میں ہیں۔ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ سن 2025  میں اسپین انرجی برآمد کرنے والا ملک بن سکتا ہے اور اس کے ممکنہ گاہکوں میں فرانس اور جرمنی ہو سکتے ہیں۔ تجزیہ کاروں کا ایک حلقہ اسے خام خیالی قرار دیتا ہے۔

اشٹیفنی کلوڈیا میولر (ع ح/ ا ب ا)