1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ٹیکنالوجیامریکہ

امریکہ کا ایپل پر کاروباری اجارہ داری کا الزام، مقدمہ دائر

22 مارچ 2024

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایپل کا طرز عمل مارکیٹ میں مسابقت کے منافی ہے اور اس نے صارفین سے زیادہ رقوم لینے کے لیے اپنی اجارہ داری کا استعمال کیا۔ اپیل کا موقف ہے کہ درخواست "حقائق اور قانون کے اعتبار سے غلط ہے۔‘‘

https://p.dw.com/p/4e18O
اپیل کا موقف ہے کہ اس کے خلاف درخواست "حقائق اور قانون کے اعتبار سے غلط ہے"
اپیل کا موقف ہے کہ اس کے خلاف درخواست "حقائق اور قانون کے اعتبار سے غلط ہے"تصویر: Stephanie Keith/REUTERS

امریکی محکمہ انصاف نے 'ایپل' کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ٹیکنالوجی کی اس بین الاقوامی امریکی کمپنی پر اسمارٹ فونز کی مارکیٹ میں اپنی کاروباری اجارہ داری قائم رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے۔

اس حوالے سے امریکی اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمپنیوں کے عدم اعتماد کے قوانین کی خلاف ورزی کی وجہ سے صارفین کو مصنوعات کی زیادہ قیمتیں نہیں دینی پڑنی چاہییں۔ ان کا مزید کہنا تھا، "اگر ایپل کو چیلنج نہیں کیا گیا تو یہ اسمارٹ فون کے حوالے سے اپنی اجارہ داری کو مضبوط کرتی رہے گی۔" 

بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کا کاروباری غلبہ ختم کرنے کی قانون سازی

ایپل پر لگے الزامات

ایپل کے خلاف یہ مقدمہ جمعرات کو دائر کیا گیا تھا، جس میں امریکی محکمہ انصاف کے علاوہ 15 امریکی ریاستوں اور ضلع کولمبیا کی حکومتیں بھی مدعی ہیں۔

امریکی محکمہ انصاف نے 'ایپل' کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ٹیکنالوجی کی اس بین الاقوامی امریکی کمپنی پر اسمارٹ فونز کی مارکیٹ میں اپنی کاروباری اجارہ داری قائم رکھنے کا الزام لگایا گیا ہے
امریکی محکمہ انصاف نے 'ایپل' کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا ہے، جس میں ٹیکنالوجی کی اس بین الاقوامی امریکی کمپنی پر اسمارٹ فونز کی مارکیٹ میں اپنی کاروباری اجارہ داری قائم رکھنے کا الزام لگایا گیا ہےتصویر: Patrick Semansky/AP/picture alliance

ان کا الزام ہے کہ ایپل نے صارفین، ڈویلپرز، کانٹینٹ کریئیٹرز، فنکاروں، پبلشرز اور چھوٹے تاجروں اور کاروباروں سے زیادہ رقوم وصول کرنے کے لیے اسمارٹ فون کی مارکیٹ میں اپنی اجارہ داری کا استعمال کیا۔

مدعیوں کا کہنا ہے کہ ان کی درخواست کا مقصد اسمارٹ فونز کی مارکیٹ میں ایپل کا مسابقت کے منافی طرز عمل کا خاتمہ اور کومپیٹیشن کی بحالی ہے تاکہ صارفین کے لیے قیمتوں اور ڈویلپرز کے لیے فیسوں میں کمی لائی جا سکے اور ساتھ ہی مستقبل میں جدت کو یقینی بنایا جا سکے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ ایپل بارہا دانستہ طور پر اپنی مصنوعات کا معیار گراتا رہا ہے تاکہ وہ دوسری کمپنیوں کو اپنے مقابل نہ آنے دے۔

اس درخواست میں ایپل کے ایپ اسٹور پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے، جس کے ضوابط کے تحت ان ڈویلپرز کو کڑی شرائط کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو آئی فون استعمال کرنے والے صارفین کے لیے اپنی ایپلیکیشنز متعارف کرانا چاہتے ہیں۔

مدعیوں کا یہ بھی الزام ہے کہ ایپل آئی فون کے صارفین کے لیے اپنی میسجنگ ایپ کے ذریعے اینڈروئیڈ فون کے صارفین سے رابطہ کرنا مشکل بنا رہا ہے۔

مدعیوں کا یہ بھی الزام ہے کہ ایپل آئی فون کے صارفین کے لیے اپنی میسجنگ ایپ کے ذریعے اینڈروئیڈ فون کے صارفین سے رابطہ کرنا مشکل بنا رہا ہے
مدعیوں کا یہ بھی الزام ہے کہ ایپل آئی فون کے صارفین کے لیے اپنی میسجنگ ایپ کے ذریعے اینڈروئیڈ فون کے صارفین سے رابطہ کرنا مشکل بنا رہا ہےتصویر: Jakub Porzycki/NurPhoto/picture alliance

ایپل کا رد عمل

ان الزامات کے جواب میں ایپل نے کہا ہے کہ یہ مقدمہ اس کے لیے اپنے صارفین کے مطالبات اور ضروریات پوری کرنا مشکل بنا سکتا ہے۔

اس کمپنی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے، "اس مقدمے سے ہماری شناخت اور ان اصولوں کو خطرہ ہے جو ایپل کی مصنوعات کو ایسی مارکیٹس میں منفرد بناتے ہیں جہاں مقابلہ انتہائی سخت ہے۔"

اپیل کا موقف ہے کہ اس کے خلاف یہ درخواست "حقائق اور قانون کے اعتبار سے غلط ہے"۔

اس نے اس مقدمے میں "بھر پور طریقے سے اپنا دفاع" کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے اور ساتھ ہی خبر دار بھی کیا ہے کہ اس کے خلاف دائر اس مقدمے سے "ایک خطرناک مثال قائم ہو سکتی ہے، جو حکومت کو عام صارفین کے لیے بننے والی ٹیکانالوجی کے حوالے سختی کرنے کے لیے بااختیار بنا سکتی ہے"۔

ایپل اور دیگر کمپنیاں فون کی مرمت کو مشکل کیوں بنا رہی ہیں؟

م ا ⁄ ر ب (اے ایف پی، اے پی، روئٹرز)