1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

امریکہ میں بندوق بردار کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک

11 اپریل 2023

پولیس کا کہنا ہے کہ ریاست کینٹکی کے لوئس ول میں بینک کے ایک سابق ملازم نے اندھا دھند فائرنگ کر کے پانچ افراد کو ہلاک کر دیا۔ بندوق بردار نے اس حملے کو انسٹاگرام پر لائیو نشر بھی کیا۔

https://p.dw.com/p/4Pt9w
USA Active Shooter Kentucky Louisville
تصویر: via REUTERS

امریکی شہر کینٹکی کے ایک بینک میں فائرنگ کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ فائرنگ کا واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے کے وقت شہر کے مرکز میں واقع اولڈ نیشنل بینک میں پیش آیا۔

امریکہ: اسکول میں فائرنگ سے تین بچے اور تین ملازم ہلاک

 ہلاک شدگان کی عمریں 40 سے 64 سال کے درمیان بتائی گئی ہیں۔ نو دیگر زخمیوں میں دو پولیس افسر بھی شامل ہیں، جس میں سے ایک صرف دو ہفتے قبل ہی پولیس فورس میں شامل ہوا تھا۔

امریکہ میں میڈیا کے عملے پر فائرنگ میں ٹی وی رپورٹر ہلاک

پولیس حکام کے مطابق اس نوجوان افسر کے سر میں گولی لگی تھی اور دماغ کی سرجری کے بعد بھی اس کی حالت نازک ہے۔ پولیس نے تین منٹ کے اندر جوابی کارروائی کی اور فائرنگ کے تبادلے میں حملہ آور کو ہلاک کر دیا گیا۔

امریکی ہوائی اڈوں پر سامان میں ہتھیار بھول جانے کے واقعات میں اضافہ

پولیس نے حملہ آور کی شناخت 25 سالہ بینک کے سابق ملازم کے طور پر کی ہے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ اس نے ایک رائفل کا استعمال کیا اور اس حملے کی لائیو اسٹریمنگ بھی کر رہا تھا، جو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہو گیا۔

امریکہ میں مشیگن یونیورسٹی میں فائرنگ، تین افراد ہلاک

کینٹکی کے گورنر کا اظہار افسوس

اس واقعے کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کینٹکی کے گورنر اینڈی بیشیئر نے غمگین لہجے میں کہا کہ وہ حملے کے بعض متاثرین کو جانتے تھے۔ انہوں نے کہا، ''میرا ایک بہت قریبی دوست تھا، جو آج نہیں رہا اور ایک ہسپتال میں ہے، جس سے متعلق مجھے امید ہے کہ شاید وہ بچنے میں کامیاب ہو جائے گا۔''

امریکہ میں چھ سالہ بچے نے ٹیچر کو گولی مار دی

Louisville Metro Polizei Massenshooting Active shooter
بندوق کے تشدد سے متعلق محکمہ آرکائیو کے مطابق لوئس ول کا تازہ واقعہ رواں برس امریکہ میں 146واں اجتماعی فائرنگ کا ایسا واقعہ ہے، جس میں چار یا اس سے زیادہ افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہوتصویر: via REUTERS

شہر کے میئر کریگ گرین برگ نے کہا، ''ہم ایک کمیونٹی کے طور پر متحد ہو کر یہاں اور ریاست بھر میں بندوق کے تشدد کی ان ہولناک کارروائیوں کو روکنے کے لیے کام کریں گے۔''

کینٹکی کی نمائندگی کرنے والے سینیٹ میں ریپبلکن لیڈر مچ میکونل نے ٹوئٹر پر لکھا کہ وہ اس خبر سے ''صدمے میں '' ہیں۔ انہوں نے متاثرین کے اہل خانہ اور شہر کے لیے نیک ''خیالات اور دعائیں '' پیش کیں۔

فائرنگ کے دوران ہی پولیس موقع پر پہنچی

سوشل میڈیا پوسٹس سے پتہ چلتا ہے کہ پولیس ایمرجنسی کال کے چند منٹ بعد ہی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی۔ پولیس افسر کے ہمفری نے کہا: یہ ایک المناک واقعہ ہے، تاہم یہ پولیس افسران کا بہادرانہ رد عمل تھا جس نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جو کچھ ہوا سو ہو گیا لیکن اس سے زیادہ لوگ مزید شدید زخمی نہیں ہونے پائے۔''

بندوق کے تشدد سے متعلق محکمہ آرکائیو کے مطابق لوئس ول کا تازہ واقعہ رواں برس امریکہ میں 146واں اجتماعی فائرنگ کا ایسا واقعہ ہے، جس میں چار یا اس سے زیادہ افراد کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہو۔

دو ہفتے قبل ہی کی بات ہے جنوب میں واقع نیش وِل کے ایک کرسچن ایلیمنٹری اسکول کی ایک سابق طالبہ نے فائرنگ کرکے تین بچوں اور تین بالغوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

فائرنگ کے واقعات پر عوامی سطح پر غم و غصہ پا یا جاتا ہے، تاہم چونکہ امریکہ میں گن کنٹرول کو سخت کرنے کی کوششوں کی اپوزیشن ریپبلکن پارٹی مخالف ہے اس لیے اب تک اس میں کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

 صدر جو بائیڈن نے اس کے رد عمل میں ٹویٹر پر لکھا: ''اس پر کارروائی نہ ہونے سے بہت سارے امریکی اپنی جانوں کی قیمت ادا کر رہے ہیں۔''

ص ز/ ج ا (اے پی، روئٹرز، اے ایف پی)

ٹیکساس فائرنگ کا شکار ہونے والی سبیکہ شیخ کراچی میں دفن