1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایشیا

امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان بڑی فوجی مشقیں شروع

22 اگست 2022

امریکہ اور جنوبی کوریا نے آج سے مشترکہ فوجی مشقیں شروع کردی ہیں، جس میں، جنگی طیارے، بحری جہاز، ٹینک اور دسیوں ہزار فوجی شامل ہیں۔ یہ مشقیں ایسے وقت ہو رہی ہیں جب خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4FqiO
Südkorea, Dongducheon | US - südkoreanische Militärübung
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اس بڑے پیمانے پر دونوں کے درمیان پہلی بار فوجی مشقیں ہو رہی ہیںتصویر: YNA/picture alliance

امریکہ اور جنوبی کوریا نے 22 اگست پیر کے روز سے اپنی سالانہ مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کیا۔ موسم گرما میں ہونے والی ان مشقوں کو 'الچی فریڈم شیلڈ' کہا جاتا ہے۔ اس بڑی فوجی تربیت اور مشقوں کا آغاز ایک ایسے وقت ہوا ہے، جب جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی میں پھر سے اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ان فوجی مشقوں میں ہزاروں فوجی شامل ہوں گے اور بری، بحری اور فضائی افواج کو یکجا کیا جائے گا۔ الچی فریڈم شیلڈ آئندہ یکم ستمبر تک جاری رہیں گی۔

دفاعی حکمت علی کے اعتبار سے مشقوں کا تناظر کیا ہے؟

جنوبی کوریا کے نئے صدر یون سک یول نے اسی برس مئی میں اقتدار سنبھالا تھا اور انہوں نے ان مشترکہ مشقوں کو ''معمول'' پر لانے اور شمالی کوریا کی جانب سے ممکنہ خطرات کے خلاف دفاعی قوت کو مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

حالیہ برسوں میں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے یہ مشقیں نہیں ہو پائیں، جبکہ اس سے پہلے شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے پر راضی کرنے کے لیے جو سفارتی کوششوں ہو رہی تھیں اس کی وجہ سے، امریکہ-جنوبی کوریا کے مشترکہ مشقیں روک دی گئی تھیں۔

اس کے لیے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی کوریا کے سابق صدر مون جے اِن نے شمالی کوریا کے آمر کم جونگ اُن کے ساتھ بات چیت کی تھی اور شمالی کوریا کے ساتھ گفت و شنید کا سلسلہ جاری رکھنے کے مقصد سے ہی امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان عسکری تعاون کو روک دیا گیا تھا۔

اس طرح گزشتہ پانچ برسوں کے دوران اس بڑے پیمانے پر دونوں کے درمیان پہلی بار فوجی مشقیں ہو رہی ہیں۔ 

 

US-koreanische Manöver
موسم گرما میں ہونے والی ان مشقوں کو 'الچی فریڈم شیلڈ' کہا جاتا ہے، جو یکم ستمبر تک جاری رہیں گیتصویر: AP

ادھر شمالی کوریا نے ان مشترکہ مشقوں کو پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس پر حملہ کرنے کی یہ ایک طرح سے ریہرسل کی جا رہی ہے۔

 پیونگ یانگ نے گزشتہ ہفتے جزیرہ نما کے مغربی ساحل پر واقع قصبے اونچون سے دو کروز میزائل بھی فائر کیے تھے۔

رواں برس شمالی کوریا نے غیر معمولی تعداد میں نئے ہتھیاروں کے تجربات کیے ہیں۔ امریکی اور جنوبی کوریا کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ پیونگ یانگ اپنا ساتواں جوہری تجربہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

مشقوں کا منصوبہ کیا ہے؟

ان مشقوں کے دوران امریکی اور جنوبی کوریا کے فوجی 11 فیلڈ ٹریننگ پروگراموں میں ایک ساتھ تربیت حاصل کریں گے، جن میں ایک مشق بریگیڈ سطح کی بھی ہو گی۔

واشنگٹن اور سیول ان مشقوں کو دفاعی قرار دیتے ہیں۔ تاہم اس میں جنگی طیارے، بحری جہاز اور دونوں جانب کے دسیوں ہزار فوجیوں کے شامل ہونے کی توقع ہے۔

مشقوں میں نقلی مشترکہ حملے، محاذ جنگ کے لیے ہتھیاروں اور ایندھن کی کمک سمیت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو ختم کرنا جیسے اہداف شامل ہیں۔ فی الوقت امریکہ کے تقریباً 28,500 فوجی جنوبی کوریا میں تعینات ہیں۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید