1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان ميں بارشوں اور سيلاب سے تازہ ہلاکتيں

18 مئی 2024

افغانستان ميں ان دنوں بارشوں اور سيلاب کا سلسلہ جاری ہے۔ پچھلے ہفتے ان بارشوں کے نتیجے میں افغانستان کے شمالی علاقوں ميں تين سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے جبکہ تازہ سيلاب ميں مزيد پچاس افراد کی جان چلی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4g1Zi
Afghanistan Flut
تصویر: AP/picture alliance

افغانستان کے وسطی حصوں ميں تازہ بارشوں اور سيلاب کے نتيجے ميں کم از کم مزید پچاس افراد ہلاک ہو گئے ہيں۔ صوبہ غور کے انفارميشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ مولوی عبدالحئی زعيم نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتايا کہ جمعہ سترہ مئی سے شروع ہونے والے بارشوں اور سيلابی ريلوں کے نئے سلسلے کی وجہ سے دو ہزار مکانات مکمل تباہ ہو گئے ہيں جبکہ چار ہزار مکانات کوشديد نقصان پہنچا ہے۔ صوبائی صدر مقام فيروز کوہ ميں دو ہزار کے قريب دکانيں اب بھی زير آب ہيں۔ زعيم کے بقول فی الحال زخميوں کی حتمی تعداد کا تعين نہيں کيا جا سکا ہے جبکہ سڑکوں کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے کئی علاقوں تک رسائی بھی اب تک ممکن نہيں ہو سکی۔

شديد بارشوں اور سيلاب کا سلسلہ

شمالی افغانستان ميں پچھلے ہفتے شديد بارشوں اور سيلاب کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔ اس ميں 315 افراد ہلاک اور سولہ سو سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ سب سے زیادہ تباہی بغلان، بدخشاں، ہرات اور غور صوبے میں آئی ہے۔ افغان ايئر فورس کا ايک ہيلی کاپٹر ريسکيو کی سرگرميوں کی دوران بدھ کے روز گر کر تباہ ہو گيا تھا۔ اس حادثے ميں ايک شخص ہلاک اور بارہ ديگر زخمی ہو گئے تھے۔   

Afghanistan Flut
تصویر: AP/picture alliance

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹیریش نے افغانستان میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر تعزیت کا اظہار اور فوری امدادی اقدامات کا وعدہ کیا تھا۔ انہوں نے عالمی برادری سے بھی مصیبت کی اس گھڑی میں افغانستان کی بھرپور مدد کی اپیل کی تھی۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق افغانستان کے وزیر اقتصادیات دین محمد حنیف نے اقوام متحدہ، انسانی امداد کے اداروں اور نجی شعبوں پر زور دیا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لیے امداد فراہم کریں۔ تاہم اب تک ان اپيلوں پر کوئی خاص رد عمل سامنے نہيں آيا۔

افغانستان موسمياتی تبديليوں سے متاثرہ ملک

افغانستان اکثر قدرتی آفات کی زد ميں رہتا ہے۔ اقوام متحدہ کے مختلف مطالعات ميں اس ملک کو موسمياتی تبديليوں کے اثرات سے سب سے زيادہ متاثرہ ممالک کی فہرست ميں شامل کيا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق عالمی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں افغانستان کا حصہ صرف 0.06 فیصد ہونے کے باوجود افغانستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں چھٹے نمبر پر ہے۔

افغانستان: شدید بارشوں اور سیلاب سے سینکڑوں افراد ہلاک

افغانستان میں شدید بارشیں اور سیلاب، تین سو سے زائد ہلاکتیں

چار دہائیوں کی جنگ سے تباہ حال افغانستان دنیا کے غریب ترین ممالک میں سے ایک ہے اور سائنسدانوں کے مطابق گلوبل وارمنگ کے نتائج کے سبب اسے قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بڑھتے ہوئے خطرات کا سامنا ہے۔اقوام متحدہ نے گذشتہ سال خبردار کیا تھا کہ افغانستان کو شدید موسمی حالات میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا سامنا ہے۔

ساتھ ہی اگست سن 2021 ميں طالبان کی عملداری کے قيام کے بعد بين الاقوامی براداری کی جانب سے افغانستان کی مالی مدد بھی تقريباً نہ ہونے کے برابر ہے۔ يوکرين اور روس کی جنگ اور مشرق وسطی ميں جنگ کی وجہ سے بھی اس وقت عالمی برادری کی توجہ افغانستان پر نہيں، جس کی وجہ سے امداد ميں مزيد کمی آئی ہے۔

افغانستان: 'سیلاب نے ہماری زندگی تباہ کر دی'

ع س / ع ت (روئٹرز)