1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ابرار احمد کی ’مسٹری اسپن‘ ملتان ٹیسٹ بچا سکے گی کیا؟

10 دسمبر 2022

ملتان ٹیسٹ کے دوسرے دن کے اختتام تک انگلش ٹیم کا پلڑا بھاری ہے لیکن کیا ابرار احمد کی ’مسٹری اسپن‘ اور پاکستانی بلے باز اپنی دوسری اننگز میں کوئی کمال کر سکیں گے؟

https://p.dw.com/p/4Klkl
Cricket Pakistan gegen England im Multan Stadion
تصویر: Aamir Qureshi/AFP/Getty Images

اپنا پہلا ٹسٹ کھیلنے والے چوبیس سالہ ابرار احمد نے انگلش بلے بازوں کو دوسری اننگز میں بھی پریشان کر رکھا ہے لیکن پاکستانی بلے بازوں کی پہلی اننگز میں ناکامی کی وجہ سے  انگلش ٹیم ملتان ٹیسٹ میں بھی فیورٹ بن چکی ہے۔

ملتان میں بھی شکست کا نتیجہ یہ ہو گا کہ تین ٹیسٹ میچوں کی اس سیریز میں انگلینڈ کی ٹیم پاکستان پر دو صفر سے فیصلہ کن برتری حاصل کر لے گی اور یوں ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے فائنل میں پاکستان کا پہنچنا مشکل ہو جائے گا۔

دوسرے دن کے اختتام تک انگلش ٹیم نے پانچ وکٹوں کے نقصان پر202 رنز بنا لیے ہیں۔ یوں انگلینڈ کو 281 کی سبقت حاصل ہو چکی ہے۔

انگلینڈ کے پہلی اننگرز کے 281 رنز کے جواب میں پاکستانی ٹیم 202 رنز بنا کر ہی ڈھیر ہو گئی تھی۔

ملتان ٹیسٹ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ انگلش ٹیم کی کارکردگی پر حیران ہیں کیونکہ وہ ٹیسٹ میچ کو بھی ٹی ٹوئنٹی بنا کر کھیل رہے ہیں۔

راولپنڈی ٹیسٹ، دو دن میں مزید دو سنچریاں تو بنیں گی

ٹیسٹ میچ سے ایک روز قبل متعدد برطانوی کھلاڑی وائرس کا شکار

سابق ٹیسٹ کھلاڑی رمیز راجہ کے بقول راولپنڈی میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کو بھی اپنی اپروچ بدلنا ہو گی۔ نئے انگلش کپتان بین اسٹوکس اور کوچ برینڈن میکلکم کے بعد انگلش ٹیم نے ٹیسٹ کرکٹ میں پہلی مرتبہ اتنا جارحانہ رویہ اختیار نہیں کیا کہ رمیز راجہ اسے 'آئی اوپنر‘ قرار دیں بلکہ پاکستان کو انگلش ٹیم کی اس اپروچ کے مقابلے میں پہلے سے ہی حکمت عملی تیار کر لینا چاہیے تھی۔

ملتان ٹیسٹ میں اگرچہ پاکستانی بولرز کی کارکردگی بہتر رہی اور انگلش ٹیم کی طرف رنز بنانے کی سپیڈ میں بھی کمی دیکھی گئی، لیکن اس کی وجہ 'مسٹری اسپنر‘ ابرار احمد ثابت ہوئے، جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میچ میں ہی دس وکٹیں حاصل کر لی ہیں۔

ابرار احمد پاکستان کے دوسرے بولر بن گئے ہیں جنہوں نے اپنے پہلے ٹیسٹ میں ہی دس وکٹیں لیں ہیں۔ قبل ازیں سن انیس سو چھیانوے میں محمد زاہد نے نیوزی لینڈ کے خلاف یہ کارنامہ سرانجام دیتے ہوئے پاکستان کے لیے تاریخ رقم کی تھی۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں