1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتافغانستان

آخری امریکی فوجی کی رخصتی کا دن اب افغانستان میں قومی تعطیل

17 جون 2023

افغانستان پر حکمران طالبان نے اس ملک سے آخری امریکی فوجی کی رخصتی کے دن کو اب قومی تعطیل قرار دے دیا ہے۔ امریکہ نے تقریباﹰ بیس سالہ تعیناتی کے بعد دو ہزار اکیس میں اپنے آخری فوجی دستے بھی وہاں سے نکال لیے تھے۔

https://p.dw.com/p/4SiRG
Afghanistan | US Militärflugzeug am Flughafen Kabul
تصویر: Aamir Qureshi/AFP

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ہفتہ سترہ جون کو ملنے والی جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹوں کے مطابق افغان کابینہ کے فیصلے کے مطابق 31 اگست کو اب ہندوکش کی اس ریاست میں ہر سال قومی تعطیل ہوا کرے گی۔

طالبان کے ساتھ مغربی مذاکرات، پاکستان اور بھارت بھی

افغانستان کی حالیہ تاریخ اور ماضی قریب میں وہاں غیر ملکی فوجی دستوں کی موجودگی کے حوالے سے اس دن کی اہمیت یہ ہے کہ تقریباﹰ دو برس قبل 2021ء کے موسم گرما میں اسی دن افغان سرزمین پر موجود امریکہ کا آخری فوجی بھی واپس اپنے وطن روانہ ہو گیا تھا۔

کابل میں طالبان حکومت کے وزیر اعظم کے انتظامی دفتر کے جاری کردہ ایک بیان میں سترہ جون کے روز کہا گیا کہ ملکی کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ اس دن افغانستان کے سرکاری کلینڈر میں قومی تعطیل ہوا کرے گی۔

’طالبان کے ساتھ تعطیلات‘: آسٹرین شہری افغانستان میں گرفتار

Afghanistan Flughafen Kabul | letzter US-Soldat verlässt das Land
افغانستان میں کابل کے ہوائی اڈے سے رخصت ہونے والے آخری امریکی فوجی، میجر جنرل کرس ڈوناہوئےتصویر: U.S. Central Command/dpa/picture alliance

جلد بازی میں امریکی فوجی انخلا

امریکہ پر نائن الیون کے دہشت گردانہ حملوں کے بعد افغانستان میں طالبان کے پہلے دور اقتدار میں امریکہ نے چند دیگر مغربی ممالک کے ساتھ مل کر افغانستان میں جو فوجی مداخلت کی تھی، وہ قریب دو عشروں تک جاری رہی تھی۔

کیا طالبان اپنی حکومت کابل سے قندھار منتقل کرنا چاہتے ہیں؟

پھر دوحہ میں طے پانے والے امن معاہدے کے نتیجے میں اور قریب بیس سال بعد امریکہ نے ہندو کش کی اس ریاست سے اپنے باقی ماندہ فوجی دستے بھی واپس بلانے کا فیصلہ کر لیا تھا۔

افغانستان سے حتمی امریکی فوجی انخلا 2021ء کے موسم گرما میں کافی جلد بازی میں عمل میں آیا تھا، اور وہ بھی ایک ایسے وقت پر جب طالبان مسلسل کابل کی طرف پیش قدمی کرتے جا رہے تھے۔

افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کا امدادی بجٹ ساڑھے چار کے بجائے تین بلین ڈالر

القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری ہلاک

خواتین کو طالبان سے کام کرنے کی اجازت مل جانے کی امید

اسی دوران امریکی دستوں کے مکمل انخلا سے قبل افغانستان کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ، سابق صدر اشرف غنی کی حکومت بھی ناکام ہو گئی تھی اور ایک کے بعد ایک شہر پر قبضہ کرتے جا رہے طالبان کے بارے میں یقینی ہو گیا تھا کہ وہ عنقریب ہی کابل پر بھی قبضہ کر لیں گے۔

افغانستان سے رخصت ہونے والا آخری امریکی فوجی کون؟

افغانستان سے رخصت ہونے والا آخری امریکی فوجی دراصل ایک میجر جنرل تھے۔ میجر جنرل کرس ڈوناہوئے نے پہلے اپنے تمام  ماتحت امریکی فوجیوں کی افغانستان سے روانگی کو یقینی بنایا اور پھر وہ یہ ملک چھوڑنے والے آخری امریکی فوجی اہلکار ثابت ہوئے۔

افغان طالبان حکمران ہلمند کے پانی کے حقوق کی خلاف ورزی نہ کریں، ایرانی صدر

افغان طالبان بیرون ملک مزید سفارتخانے کنٹرول کرنے کے خواہاں

وہ کابل کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے 30 اگست 2021ء کو رات بارہ بجے ایک فوجی طیارے کے ذریعے روانہ ہوئے تھے اور تب 31 اگست کو افغانستان میں ایک بھی امریکی فوجی باقی نہیں بچا تھا۔

طالبان افغانستان میں زیادتیاں بند کریں، ایمنسٹی انٹرنیشنل

افغانستان میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے طالبان پھر سے سخت مذہبی قوانین نافذ کر چکے ہیں اور چھ سال سے زائد عمر کی لڑکیوں اور افغان خواتین کے حصول تعلیم پر بھی دوبارہ پابندی لگائی جا چکی ہے۔

کابل میں طالبان کی موجودہ حکومت کو ابھی تک باقاعدہ طور پر دنیا کے کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا۔

م م / ش ر (ڈی پی اے)