1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافغانستان

عالمی برادری افغانستان کو تسلیم کرے، سراج الدین حقانی

18 جولائی 2022

ایک طالبان رہنما نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ افغان حکومت کو تسلیم کیا جائے۔ سخت اسلامی عقائد کے مالک طالبان کے سربراہ ناخوش ہیں کہ انہیں اب تک تسلیم نہیں کیا جا رہا۔

https://p.dw.com/p/4EIsF
تصویر: Wakil Kohsar/AFP/Getty Images

طالبان کے وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کا کہنا ہے، ''یہ عالمی برادری کے لیے بہت اچھا ہو گا کہ افغانستان کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے جائیں ۔ ہمیں ان کی ضرورت ہے اور انہیں ہماری ضرورت ہے۔‘‘ سراج الدین حقانی خوست صوبے میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

''کل اگر عالمی برادری کو کسی معاملے پر میری ضرورت ہوگی تو وہ کس بنیاد پر مجھ سے گفتگو کریں گے۔‘‘ حقانی نے امریکہ سے بھی کہا کہ وہ افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثوں کو افغانستان کو واپس کریں۔

سراج الدین حقانی نے کہا کہ بدلے میں وہ امریکہ کے ساتھ اس ڈیل کو یقینی بنائیں گے جس کے تحت یہ وعدہ کیا گیا تھا کہ آئندہ افغانستان کی سرزمین امریکہ یا کسی اور ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہوگی۔

طالبان غلط راستے پر گامزن ہیں، بیئربوک

حقانی جنہیں افغانستان میں خلیفہ کے نام سے جانا جاتا ہے طاقت اور اثر و رسوخ رکھنے والے افغان رہنما ہیں۔  یہ حقانی نیٹ ورک کے سربراہ ہیں جو امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف کئی حملے کر چکے ہیں۔

عالمی برادری نے طالبان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کا احترام کریں اور لڑکیوں کو اسکول جانے کی اجازت دیں۔

ابھی تک طالبان ان مطالبات کو کھل کر تسلیم  نہیں کر رہے۔ عالمی برادری کا کہنا ہے کہ طالبان ایک کثیر الاقوامی نمائندہ حکومت قائم کریں۔ ایسا کرنے کی صورت میں ان کو تسلیم کیے جانے کے امکانات بڑھ سکتے ہیں۔

ب ج/ ع ت (ڈی پی اے)

بھوک کے خلاف جنگ کرتے افغان بچے